اسلام آباد ہائیکورٹ: پی ٹی آئی احتجاج پر توہین عدالت کی درخواست، وزارت داخلہ کو مزید وقت مل گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران عدالتی احکامات کی مبینہ خلاف ورزی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ نجی ٹی وی چینل سما نیوز کی رپورٹ کے مطابق، چیف جسٹس عامر فاروق نے اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید مہلت دے دی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی تک رپورٹ کیوں پیش نہیں کی گئی؟چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو آگاہ کرنا آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ نے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا رپورٹ جمع کروانا اتنا مشکل ہے؟ انہوں نے ہدایت دی کہ رپورٹ پیش کریں تاکہ عدالت کو معلوم ہو کہ معاملہ کس حد تک پہنچا ہے۔ عدالتی حکم کے باوجود رپورٹ جمع نہ ہونے پر سوالات اٹھائے گئے، جس پر وزارت داخلہ کے نمائندے نے مزید وقت کی درخواست کی۔
توہین عدالت کی درخواست میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس کے تحت احتجاج کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے واضح ہدایات دی گئی تھیں۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومتی اقدامات عدالتی حکم سے مطابقت نہیں رکھتے اور اس کی وضاحت درکار ہے۔ درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے وزارت داخلہ کو جواب دہی کا پابند بنایا۔
وزارت داخلہ کے نمائندے نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ متعلقہ رپورٹ جلد پیش کی جائے گی۔ تاہم، درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد میں تاخیر کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی اور اس معاملے کو اگلی سماعت تک ملتوی کر دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کی اس سماعت سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے نہ صرف حکومت کو ذمہ داری کا پابند بنایا بلکہ قانون کی عملداری یقینی بنانے کے لیے اپنی نگرانی جاری رکھنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ اس درخواست پر مزید سماعت آئندہ ہفتے متوقع ہے۔