پاک چین مشترکہ جنگی مشقیں: دہشت گردی کے خلاف دفاعی تعاون کا نیا باب
پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان 19 نومبر سے 11 دسمبر 2024 تک مشترکہ جنگی مشقیں کامیابی سے مکمل ہو گئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ تین ہفتے طویل مشقیں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں منعقد کی گئیں، جو پاک چین سالانہ دو طرفہ مشقوں کے سلسلے کی آٹھویں مشق تھی۔ ان مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کی افواج کے درمیان باہمی تعاون اور دفاعی استعداد کار کو بہتر بنانا تھا۔
تقریب میں کمانڈر راولپنڈی کور لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جبکہ پاکستان میں تعینات چین کے سفیر اور چینی معززین بھی موجود تھے۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں نے فوجی جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور دفاعی مہارتوں کے مظاہرے کو سراہا۔ انہوں نے مشق کے دوران فوجی دستوں کی جانب سے اعلیٰ معیار کی کارکردگی اور ہم آہنگی کا اعتراف کیا، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، ان مشقوں کا اہم مقصد دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملیوں کی تیاری، جدید ہتھیاروں کی آزمائش، اور کثیر الجہتی دفاعی آپریشنز کی مشق کرنا تھا۔ دونوں ممالک کی افواج نے دہشت گردوں کے خلاف جنگی آپریشنز کے مختلف مراحل کی عملی مشق کی، جن میں شہری اور دیہی علاقوں میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔
چین اور پاکستان کے دفاعی تعلقات خطے میں امن اور استحکام کی مشترکہ خواہش کا مظہر ہیں۔ یہ مشقیں دونوں ممالک کی دفاعی حکمت عملیوں کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان مشقوں کے دوران افواج کے درمیان مشترکہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کا مظاہرہ بھی کیا گیا، جس سے دونوں افواج کے درمیان عملی ہم آہنگی مزید مضبوط ہوئی۔
ماہرین کے مطابق، ان جنگی مشقوں سے پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون مزید مضبوط ہوا ہے، جو خطے میں امن کے قیام اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے اہم اقدام ہے۔ مشترکہ جنگی مشقوں کا یہ تسلسل دونوں ممالک کی طویل المدتی دفاعی شراکت داری کا عکاس ہے، جو مستقبل میں بھی خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔