Hurmat

پاکستان کو عالمی حالات کے تناظر میں معاشی حکمت عملی تیار کرنی چاہیے: ماہرین کی رائے

53 Views

روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ نے عالمی سطح پر کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے اثرات دنیا بھر میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی حالیہ بیان بازی نے عالمی امن کے خطرے کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ انہوں نے امریکہ، یورپ اور اسرائیل کو تنبیہہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ روس اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ اس صورتحال میں ماہرین پاکستان کے لیے فوری اور طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں تاکہ ممکنہ بحرانوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں ابوذر شاد نے موجودہ بین الاقوامی حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی اقتصادی اور سیاسی پالیسیوں پر ازسرنو غور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور ممکنہ عالمی جنگ کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کو اپنی معیشت کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ بین الاقوامی تنازعات کے اثرات ہمیشہ چھوٹے اور ترقی پذیر ممالک پر زیادہ شدت سے مرتب ہوتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان اپنی برآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرے تاکہ مستقبل کے کسی بھی ممکنہ بحران کا سامنا کیا جا سکے۔

میاں ابوذر شاد نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو موجودہ سیاسی مسائل کو سڑکوں کے بجائے پارلیمنٹ میں حل کرنا ہوگا تاکہ ملکی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ معیشت کی ترقی اور داخلی امن کے بغیر پاکستان عالمی چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ سیاسی اختلافات کا حل پارلیمنٹ کے اندر نکالنا ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے تاکہ معیشت کو درپیش خطرات کا بروقت ازالہ ممکن ہو سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سفارتی اقدامات کو بھی فروغ دینا ہوگا۔

روس کے صدر پیوٹن کی اسرائیل مخالف بیان بازی نے عالمی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس کسی دوسرے ملک کو تباہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا بلکہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی پالیسیاں جارحانہ ہیں، جبکہ روس اپنے ملک کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اس تناظر میں عالمی سطح پر طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کی ضرورت مزید نمایاں ہو گئی ہے، جہاں ہر ملک اپنے قومی مفادات کو مقدم رکھتا ہے۔

روس کی دفاعی حکمت عملی کے حوالے سے پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس نے ایٹمی حملوں سے بچاؤ کے لیے مکمل حفاظتی انتظامات کر رکھے ہیں۔ ان کا یہ بیان واضح کرتا ہے کہ روس عالمی سطح پر اپنی دفاعی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں سنجیدہ ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ ایک اہم لمحہ فکریہ ہے کہ وہ اپنی معاشی اور دفاعی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کریں تاکہ قومی سلامتی اور معاشی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔

Scroll to Top