Hurmat

جیل ریفارمز اور پروبیشن سسٹم میں تعاون

46 Views

جیل ریفارمز اور پروبیشن سسٹم میں تعاون: امریکی وفد کی سیکرٹری داخلہ پنجاب سے اہم ملاقات

سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل سے امریکی ایمبیسی اسلام آباد کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ بیورو کے وفد نے سول سیکرٹریٹ لاہور میں ملاقات کی۔ وفد کی سربراہی کیری بسنائیٹ نے کی، جس دوران جیل ریفارمز، قانون کی عملداری اور پیرول اینڈ پروبیشن سسٹم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور پروبیشنرز کے لیے بہتر سہولیات کی فراہمی پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔

نورالامین مینگل نے وفد کو آگاہ کیا کہ محکمہ داخلہ نے پروبیشنرز کے لیے مثالی کمیونٹی سروس ماڈل تیار کیا ہے، جو کابینہ کی منظوری کے بعد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس قانون کی منظوری کے بعد 40 ہزار سے زائد پروبیشنرز سے ان کی تعلیم اور مہارت کے مطابق کمیونٹی سروس کا کام لیا جائے گا۔ اس ماڈل کی کامیابی سے نہ صرف قیدیوں کی بحالی ممکن ہوگی بلکہ حکومت پنجاب کو سالانہ کروڑوں روپے کی بچت بھی ہوگی۔

کیری بسنائیٹ نے جیل ریفارمز اور قانون کی عملداری کے لیے حکومت پنجاب کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ ان کا ادارہ انصاف کی فراہمی کے لیے پارٹنرشپ بڑھانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے پروبیشن افسران کی عالمی معیار کے مطابق تربیت میں تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی کے جدید مراکز قائم کیے جائیں گے تاکہ انہیں معاشرے کا فعال رکن بنایا جا سکے۔

ماہرین نفسیات نے اس موقع پر تجویز دی کہ جیلوں میں قید افراد کے لیے غصے پر قابو پانے اور شخصیت سازی کی تربیت کے خصوصی پروگرامز متعارف کروائے جائیں۔ یہ اقدامات قیدیوں کی سماجی بحالی میں مددگار ثابت ہوں گے اور معاشرتی جرائم میں کمی لائیں گے۔

ملاقات میں سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمٰن، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا، آئی جی جیل میاں فاروق نذیر، ڈی جی پیرول شاہد اقبال اور معروف جامعات کے پروفیسرز بھی شریک تھے۔ ماہرین تعلیم نے جیل اصلاحات اور پروبیشن سسٹم کے حوالے سے جدید ریسرچ اور تربیتی منصوبے تیار کرنے کی پیشکش کی، جو اس شراکت داری کو مزید مؤثر بنا سکتے ہیں۔

Scroll to Top